ایک ماہ میں ڈیزل جنریٹر کے مد میں 3کروڑ 28 لاکھ روپے اڑا دییے گئے
ڈیزل جنریٹر سے بجلی کی سپلائی کو روکنے کے لیے سفارشات ارسال

محکمہ برقیات گلگت نے حکومت کو سفارش کی ہے کہ گلگت شہر کےلئے ڈیزل جنریٹر سے بجلی کی فراہمی کا سلسلہ منقطع کرلیا جائے کیونکہ گلگت میں یومیہ 26 لاکھ روپے کی مد میں 25 منٹ کی بجلی مل رہی ہے جبکہ دوسری جانب مسلسل پانی کے بہاؤ میں کمی کی وجہ سے بجلی فراہمی کا سلسلہ بھی کم ہوتا جارہا ہے جبکہ ماہ (جنوری ) 30 دنوں کے اندر 3 کروڑ 28 لاکھ 64 ہزار 132 روپے چند گھنٹوں کی اضافی بجلی دینے پر خرچ کئے جا چکے ہیں تفصیلات کے مطابق جنوری کے مہینے سے گلگت شہر میں لوڈ شیڈنگ پر قابو پانے اور شہریوں کو اضافی بجلی کی فراہمی یقینی بنانے کے لئے تھرمل جنریٹرز سے بجلی دینے کا سلسلہ شروع کیا گیا تھا تاہم اضافی بجلی کے حوالے سے عوامی حلقوں کی جانب سے شکایات موصول ہونے پر جب اوصاف ٹیم نے تھرمل پاور پلانٹ کا دورہ کیا تو معلوم ہوا کہ تھرمل پلانٹ میں پانچ میگاواٹ بجلی فراہم کرنے والے 8 یونٹ ڈیزل جنریٹرز موجود ہیں جن میں سے ایک یونٹ ناقابل استعمال جبکہ 7 یونٹ سے روانہ شہریوں کو مختلف اوقات 7 میگاواٹ بجلی باقاعدگی سے فراہم کی جا رہی ہے اور اس دوران اس بات کا بھی انکشاف ہوا کہ شہریوں کو اضافی بجلی فراہم کرنے یومیہ 26 لاکھ روپے ڈیزل پر خرچ کئے جا رہے ہیں گزشتہ ماہ جنوری کے 31 دنوں میں 7 عدد یونٹ چلانے میں 1 لاکھ 9 ہزار 652 لیٹر فیول خرچ ہوا ہے اس دورانیہ میں جنریٹرز فیول و مینٹیننس شامل کر کے 3 کروڑ 28 لاکھ 64 ہزار 132 روپے کے اخراجات آئے ہیں اس دوران جب 8 تھرمل جنریٹرز کے الگ الگ یونٹ کے یومیہ اخراجات معلوم کیا گیا تو تفصیلات سامنے آگئی اضافی بجلی دینے تھرمل یونٹ ون فیول اخراجات 3 لاکھ 60 ہزار 2 سو روپے، جبکہ یونٹ ٹو خراب ہے اور یونٹ تھری میں 17 ہزار 250 روپے کا فیول استعمال کیا گیا ہے اسی طرح یونٹ فور میں 3 لاکھ 93 ہزار 950 روپے جبکہ یونٹ فائیو میں 3 لاکھ 78 ہزار 8 سو روپے اور چھٹے یونٹ میں 3 لاکھ 59 ہزار 50 روپے اور یونٹ سیون میں 3 لاکھ 59 ہزار جبکہ آٹھویں یونٹ میں 3 لاکھ 64 ہزار 8 سو روپے یومیہ فیول پر خرچ کیا جا رہا ہے معلوم ہوا کہ روزانہ گلگت شہر کو چند گھنٹے اضافی بجلی فراہم کرنے کے لئے تھرمل 7 یونٹ پر یومیہ 10 ہزار سے زائد لیٹر ڈیزل استعمال کیا جاتا ہے لیکن پھر بھی شہریوں کی طرف سے تھرمل بجلی نظام کو مسلسل تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا جس پر اس بات کا بھی انکشاف ہوا ہے کہ ایکسین واٹر اینڈ پاور نے سکریٹری برقیات کو لیٹر لکھ دیا ہے کہ نلتر 18 اور 14 میگاواٹ کے علاؤہ تھرمل جنریٹرز سے اضافی گھنٹوں کی بجلی فراہمی کے باوجود عوام برقیات کے نظام سے خوش نہیں اور تنقید کا نشانہ بناتی جا رہی ہے لہٰذا روزانہ 26 لاکھ روپے فیول کے مد ضائع کرنے کے
بجائےاس عمل کو روک دینا ہی بہترین مرحلہ ہوگا۔ lead