
گلگت (بیورو چیف) گلگت و دیامر ڈویژن میں ٹریفک کے مختلف حادثات دوران 9 افراد زخمی ہوگئے ہفتے کے روز ٹریفک کا پہلا حادثہ دیامر میں پیش آیا جہاں حقوق دو ڈیم بناؤ تحریک کمیٹی کے علماء ایک احتجاجی کارنر میٹنگ میں شرکت کرنے کے سلسلے چلاس دھرنا سے داریل کی جانب جا رہے تھے کہ راستے میں ان کی گاڑی کو اچانک حادثہ پیش آیا اور گاڑی الٹنے کے نتیجے 5 علماء شدید زخمی ہوگئے جنھیں فوری طور چلاس ہسپتال منتقل کردیا گیا ٹریفک حادثے میں زخمی ہونے والے علماء میں مولانا عبد المالک، مولانا جلال الدین، مولانا شیرازہ، مولانا شاہد اور مولانا طارق شامل ہیں ڈاکٹروں کے مطابق ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی جا رہی ہے جبکہ ہفتے کے روز ٹریفک کا دوسرا واقع قراقرم یونیورسٹی روڈ گلگت میں پیش آیا جہاں تیز رفتار ایک سرکاری گاڑی نے موٹر سائیکل سوار کو ٹکر مار کر موقع سے فرار ہوگئی جس کے نتیجے میں موٹر سائیکل سوار سہیل احمد نامی طالب علم شدید زخمی ہو گیا جنھیں فوری طور گلگت ہسپتال منتقل کردیا گیا بتایا جاتا ہے کہ زخمی نوجوان انجنیئرنگ ڈپارٹمنٹ قراقرم یونیورسٹی سے چھٹی کر کے گھر کی طرف جا رہے تھے کہ اچانک حادثہ پیش آیا واقع کے بعد لواحقین نے نامعلوم سرکاری گاڑی کے خلاف تھانہ کے آئی یو میں رپورٹ درج کروا دی ہے جبکہ ہفتے کے روز ٹریفک کا تیسرا واقع دیامر کے حدود شاہراہِ قراقرم پر پیش آیا جہاں جچن کے مقام پر تیز رفتار کار نے ایک موٹر سائیکل جس میں 3 افراد سوار تھے کو ٹکر مار دی جس کے نتیجے میں تینوں سوار نوجوان زخمی ہوگئے جنھیں فوری طور ریجنل ہیڈکوارٹر ہسپتال چلاس منتقل کردیا گیا۔