
چلاس
شاہراہِ قراقرم پر لینڈ سلائیڈنگ ہزاروں مسافر رمضان المبارک میں مشکلات کا شکار ۔تفصیلات کے مطابق
داسو: شاہراہِ قراقرم ایک بار پھر لینڈ سلائیڈنگ کی زد میں آگئی، جس کے باعث ہزاروں مسافر رمضان المبارک کے دوران شدید مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق، لوٹر، داسو، سمر نالہ، شال سمیت کئی مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ کے باعث شاہراہ مکمل طور پر بلاک ہو چکی ہے، جس سے گلگت بلتستان اور خیبر پختونخوا کے درمیان زمینی راستہ معطل ہو گیا ہے۔شاہراہ بند ہونے سے سینکڑوں گاڑیاں راستے میں پھنس چکی ہیں، جن میں مسافر بسیں، ٹرک، اور نجی گاڑیاں شامل ہیں۔ مسافروں میں بزرگ، خواتین، اور بچے بھی موجود ہیں، جو کھانے پینے کی قلت اور ٹھنڈے موسم کے باعث شدید پریشانی میں مبتلا ہیں۔ رمضان کے مقدس مہینے میں یہ صورتحال روزے داروں کے لیے مزید تکلیف دہ ثابت ہو رہی ہےداسو کے قریب پھنسے ایک مسافر، محمد سلیم، کا کہنا ہے:”ہم گزشتہ 24 گھنٹوں سے یہاں پھنسے ہوئے ہیں، سحری و افطاری کےلئے انتظام نہیں ، حکومت اور متعلقہ ادارے ہماری مدد کریں۔”ضلعی انتظامیہ اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی (NHA) کے مطابق، متاثرہ مقامات پر بحالی کا کام جاری ہے اور ملبہ ہٹانے کے لیے مشینری بھیجی جا چکی ہے۔ تاہم، مسلسل بارشوں اور پہاڑی تودے گرنے کی وجہ سے کام میں رکاوٹیں آ رہی ہیں۔
این ایچ کے ایک اہلکار نے بتایا کہ "ہم دن رات کام کر رہے ہیں، لیکن خراب موسم کی وجہ سے کچھ علاقوں میں مشینری پہنچانے میں دشواری ہو رہی ہے۔ جلد ہی شاہراہ بحال کردیاجاے گا۔حالیہ بارشوں کے بعد پہاڑی علاقوں میں مزید لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ موجود ہے، جس کے باعث آئندہ دنوں میں سفری مشکلات مزید بڑھ سکتی ہیں مسافروں نے حکومت اور متعلقہ اداروں سے اپیل کی ہے کہ ہنگامی بنیادوں پر امدادی کارروائیاں کی جائیں اور سڑک کو جلد از جلد بحال کیا جائے تاکہ عوام کو مزید مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
