
گلگت (کرن قاسم) شاہراہِ قراقرم لینڈ سلائیڈنگ کے باعث گلگت بلتستان کا ملک کے دیگر حصوں سے زمینی رابطہ کٹ گیا سینکڑوں مسافر و مال بردار گاڑیاں پھنس گئیں وزیر اعظم پاکستان کی جانب سے بلاک میں پھنسے مسافروں کو روڈ بحالی تک سرکاری طعام و قیام کی ہدایت، تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز شاہراہِ قراقرم کوہستان لوٹر کے مقام پر بھاری لینڈ سلائیڈنگ کے باعث گلگت گلگت بلتستان کا ملک کے دیگر حصوں سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ہے منگل کے وزیر اعظم پاکستان کی خصوصی ہدایت کی روشنی میں روز روڈ بحالی کے لئے ایف ڈبلیو او اور چائنیز کمیٹی نے بھاری مشینری متاثرہ مقام پہنچا کر روڈ سے ملبہ ہٹانے کا کام شروع کر دیا گیا تھا تاہم شاہراہِ قراقرم پر پہاڑ کی چوٹی سے ایک بھاری حصہ کٹ کر گرنے سے سڑک کو شدید قسم نقصان پہنچایا گیا ہے بحالی کام کو عارضی طور
شام اندھیرا کی وجہ سے روک دیا گیا ہے جبکہ مشینری کے حصے میں آنے والا کام کو منگل کی شام تک مکمل کر لیا گیا تھا بھاری پھتروں پر بلاسٹنگ کا کام ہونا ابھی باقی ہے بلاک کے قریب پھنسی گاڑیوں کو آج ہٹانے کے بعد بلاسٹنگ کا مرحلہ شروع کیا جائے گا ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ شاہراہِ قراقرم کو آج شام تک مکمل بحال کر دیا جائے گا جبکہ دوسری جانب شاہراہِ قراقرم پر بھاری لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے عید کی چھٹیوں پر گھر آنے اور جانے والے مسافروں کی ایک بڑی تعداد بلاک کے دونوں اطراف میں پھنس کر رہ گئی ہے وزیر اعظم پاکستان نے بلاک میں پھنسے ہوئے مسافروں کو روڈ بحالی تک کوہستان انتظامیہ کو ہدایت جاری کر دی ہیں کہ وہ متاثر مسافروں جن میں زیادہ تر تعداد خواتین و بچوں کی ہے کو سرکاری اخراجات پر رہائش و خوراک فراہم کریں جبکہ روڈ بندش کی وجہ سے سینکڑوں مال بردار گاڑیاں جو رمضان المبارک میں استعمال ہونے والے اشیاء لیکر گلگت بلتستان کی طرف آرہے تھے بلاک میں پھنس کر رہ گئیں ہیں جن میں زیادہ تر دکانداروں کے سبزی و فروٹ سے بھرے ٹرک شامل ہیں فوری طور شاہراہِ قراقرم کو بحال نہ گیا تو ٹرکوں میں سبزی و فروٹ سڑنے کا خدشہ ہے۔