اہم ترین

حقوق دو ڈیم بناو تحریک

متاثرین دیامر بھاشا ڈیم کا دھرنا جاری

حقوقِ دو ڈیم بناؤ تحریک کا دھرنا 19روز میں داخل ، حکومتی مذاکراتی کمیٹی کا تاخیر کا شکار ہونا سوالیہ نشان

 

حقوقِ دو ڈیم بناؤ تحریک اور حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے درمیان مذاکراتی عمل کے آغاز میں تاخیر نے کئی سوالات کو جنم دے دیا ہے۔ متاثرین کا مؤقف ہے کہ حکومتی کمیٹی صرف وقت ضائع کر رہی ہے اور ان کے مسائل کے حل میں سنجیدہ نہیں۔

ذرائع کے مطابق، مذاکراتی نکات پر اتفاقِ رائے کے باوجود مذاکرات کا باضابطہ آغاز نہیں ہوسکا، جس پر تحریک کے رہنماؤں نے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت مذاکرات کے نام پر متاثرین کا استحصال کر رہی ہے اور مسائل حل کرنے کے بجائے مزید پیچیدہ بنا رہی ہے۔

دوسری جانب، حکومتی ذرائع کا مؤقف ہے کہ مذاکراتی عمل میں رکاوٹ کی کچھ تکنیکی وجوہات ہیں، جنہیں جلد دور کر لیا جائے گا۔ تاہم، تحریک کے رہنما حکومت سے فوری اقدامات کا مطالبہ کر رہے ہیں اور انتباہ دے رہے ہیں کہ اگر مزید تاخیر کی گئی تو احتجاج کا دائرہ وسیع کیا جائے گا۔

متاثرین اور تحریک سے وابستہ افراد حکومت سے شفافیت اور عملی اقدامات کی توقع کر رہے ہیں تاکہ ان کے دیرینہ مسائل کا حل نکل سکے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ حکومت کب تک اس تعطل کو ختم کرکے مذاکراتی عمل کو آگے بڑھاتی ہے۔

کرن قاسم

کرن قاسم گلگت بلتستان کی پہلی ورکنگ خاتون صحافی ہے جو گلگت بلتستان کی خواتین سمیت عوامی مسائل کو اجاگر کرنے میں اپنا کردار ادا کر رہی ہے

متعلقہ مضامین

Back to top button